الم ناک انجام

موجودہ دنیا میں ہر آدمی دیکھتا ہے کہ اس کے پاس ایک مکمل جسم ہے۔ اُس کے بہت سے دوست اور رشتے دار ہیں۔ اُس کو کام کے مواقع ملے ہوئے ہیں۔ اس کو زندگی کے ذرائع حاصل ہیں۔ اس نے زندگی کے تمام سامان اپنے گرد اکھٹا کر لیے ہیں۔ عالمی سطح پر لائف سپورٹ سسٹم اس کا ساتھ دے رہا ہے، وغیرہ۔

 یہ تمام چیزیں اس دنیا میں ہر عورت اور ہر مرد کو حاصل رہتی ہیں ۔ وہ شعوری یا غیر شعوری طور پر اپنے آپ کو اُن کا مالک سمجھ لیتا ہے ۔ وہ سمجھتا ہے کہ جو کچھ مجھے آج حاصل ہے، وہ مجھ کو ہمیشہ حاصل رہے گا۔ لیکن ایک محدود مدت کے بعد ہر عورت اور ہر مرد پر موت آتی ہے ۔ ہر ایک کے ساتھ یہ واقعہ پیش آتا ہے کہ وہ اپنا سب کچھ چھوڑ کر اکیلا ہو جائے اور اس اکیلے پن کی حالت میں وہ ایک اور دنیا میں پہنچ جائے ، جہاں اُس کے پاس اُن چیزوں میں سے کوئی بھی چیز موجود نہ ہو جن کو موت سے پہلے وہ اپنی ملکیت سمجھتا تھا۔ یہ بلا شبہ سب سے زیادہ تلخ حقیقت ہے جس کا تجربہ ہر ایک کو پیش آنے والا ہے ۔ ہر انسان کو ایک ایسے دن کا سامنا کرنا ہے، جب کہ اس سے اس کا سب کچھ چھوٹ گیا ہوگا اور اس کے آگے ایک ایسی ابدیت (eternity) ہوگی جس کا سامنا کرنے کے لیے اُس کے پاس کچھ بھی موجود نہ ہوگا۔

ہر انسان کے پاس ایک چیز وہ ہوتی ہے جس کو سامانِ حیات کہا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ایک اور چیز ہے جس کو اس کی ذاتی حیثیت کہا جا سکتا ہے۔ ہر آدمی اپنی جدو جہد کے ذریعے اپنی ایک پوزیشن بناتا ہے۔ وہ سماج کے اندر اپنا ایک درجہ حاصل کرتا ہے ۔ ہر آدمی اپنی محنت سے اپنی ایک منفرد تاریخ بناتا ہے جو بظاہر اس کی شخصیت کا جز ءبن جاتی ہے۔ ان پہلوؤں سے وہ سماج میں ایک مخصوص درجہ حاصل کر لیتا ہے۔ انسان کی یہ حیثیت بھی کامل طور پر صرف وقتی ہے۔ موت اچانک ہر آدمی سے اس کی یہ حیثیت چھین لیتی ہے۔ موت کے بعد اگلی دنیا میں ہر آدمی اس طرح داخل ہوتا ہے کہ اس کا سامان حیات بھی اس سے چھن جاتا ہے، اور اس کی بنائی ہوئی تاریخ بھی اس سے جدا ہو جاتی ہے۔ اس الم ناک انجام سے صرف وہ شخص مستثنیٰ ہے جس نے موت سے پہلے، موت کے بعد آنے والے حالات کے لیے پیشگی طور پر تیاری کی ہو ۔

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom