ایک نظریہ

جدید ذہن پر جن چند لوگوں نے بہت زیادہ اثرات ڈالے ہیں ان میں سے ایک ممتازنام سگمنڈ فرائڈ (Sigmund Freud) کا ہے ۔ وہ تحلیل نفسی (Psychoanalysis) کا ماہر تھا۔اپنے نفسیاتی مریضوں کا مطالعہ کرنے کے بعد اس نے انسان کے ذہنی سانچہ (Mental structure) کا ایک نقشہ بنا یا ۔ اس نے اس بات کی توجیہہ کی کہ آدمی کا لاشعور (Unconscious mind) کس طرح عمل کرتا ہے ۔

 فرائڈ نے کہا کہ انسان کا لاشعور ہی دراصل یہ فیصلہ کرتا ہے کہ وہ کیا کرے ۔ اس نظریہ کے مطابق انسان کا نیت اور ارادہ ہر قسم کے جرم کی ذمہ داری سے بری ہو گیا۔ جب آدمی کا عمل اس کے شعور اور ارادہ سے صادر نہیں ہوتا بلکہ اس کے لاشعور یا اس کے غیر شعوری ذہن کے تحت صادر ہوتا ہے تو انسان با عتبار حقیقت ارادی مجرم نہ رہا۔ ایک مبصر نے لکھا ہے :

Perhaps no science has been a more powerful source of forgiveness than the psychoanalysis of Freud. The sinner becomes a patient. And if he seems to do wrong, it is not really he who does it but an unconscious whose machinations are unknown to him. (Times, London)

غالباً کوئی اور علم نہیں جس نے فرائڈ کی تحلیل نفسی سے زیادہ انسان کی بے گناہی ثابت کرنے کا کام کیا ہو۔ اس نظریہ کے مطابق گناہ گار ایک مریض کی حیثیت حاصل کر لیتا ہے ۔ اور اگر وہ غلطی کرتا ہوا نظر آئے تو حقیقتاً وہ خود نہیں ہے جو ایسا کر رہا ہے بلکہ ایک لاشعور ہے جس کا نظام اس کےاپنے لیے بھی غیر معلوم ہے ۔

فرائڈ کے اس نظریہ کے مطابق انسانوں میں جو تقسیم ہے وہ صحیح اور غلط (Right and wrong) کی نہیں ہے بلکہ صحیح اور ذہنی اعتبار سے غیر صحت مند (Right and not mentally healthy)کی ہے ۔ جس چیز کو پہلے نظم کہا جاتا تھا وہ اب غیر صحت مند دباؤ ہے :

What was once discipline is now unhealthy repression

مگر انسانی فطرت کے بارے میں جدید ترین تحقیقات نے اس نظریہ کو غلط ثابت کر دیا ہے ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom