ہر ایک کی کہانی
فیجی ایک چھوٹا سا ملک ہے جو بحر الکاہل کے جنوبی حصہ میں واقع ہے ۔ 1970 میں وہ برطانی قبضہ سے آزاد ہوا۔ اس کی راجدھانی سوا (Suva) ہے۔ یہاں تقریباً 50 فی صد ہندستانی نسل کے لوگ ہیں جو کہ بر طانی قبضہ کے دور میں ہندستان سے جاکر وہاں آباد ہوئے ۔
11 اپریل 1987 کو فیجی میں الکشن ہوا۔ اس الکشن کے نتیجے میں وہاں نئی حکومت بنی ۔ اس حکومت کے وزیر اعظم تمو کی باودرا (Timoci Bavadra) تھے ۔ نئی حکومت میں چوں کہ ہندستانی نسل کے لوگوں کا غلبہ تھا، فیجی نسل کے لوگوں نے اس کے خلاف مظاہرے کیے۔ انھوں نے اس کو فیجی میں چھوٹا ہندستان (Little India) قائم کرنے کا نام دیا۔ اس کے جواب میں وزیر اعظم باو درانے نہایت پُر اعتماد بیان دیا۔ انھوں نے کہا :
I am in control. I will remain in control.
معاملات پوری طرح میرے قبضہ میں ہیں اور وہ بدستور میرے قبضہ میں رہیں گے ) ٹائمس آف انڈیا 15 مئی 1987) مگر اس اعلان کے صرف چند دن بعد 14 مئی 1987 کو فیجی میں فوجی انقلاب آگیا ۔ 38 سالہ لفٹنٹ کرنل را بو کا (Sitiveni Rabuka) دس مسلح فوجیوں کے ساتھ پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہوئے اور منتخب وزیر اعظم کو ان کے 27 ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا اور ایک ٹرک پر بٹھا کر نا معلوم منزل کی طرف روانہ کر دیا ۔ کرنل را بو کانے 17سالہ دستور کو معطل کر دیا اور خود اپنے بنائے ہوئے دستور کے مطابق فیجی پر اپنی حکومت کا اعلان کر دیا ۔
وزیر اعظم تمو کی باودرا کی کہانی ہر انسان کی کہانی ہے ۔ جس آدمی کو بھی یہاں کچھ مواقع ملتے ہیں وہ سمجھ لیتا ہے کہ سب کچھ میرے قبضہ میں ہے ، کوئی مجھے بے دخل کرنے والا نہیں۔ مگر جلد ہی خدا کاقا نون ظاہر ہوتا ہے اور وہ تنکے کی طرح نکال کر پھینک دیا جاتا ہے ۔ یہ واقعہ اس دنیا میں ہر روز ہو رہا ہے ۔ مگر ہر آدمی اس کو صرف اخبار کی خبر سمجھتا ہے ، کوئی نہیں جو اس کو اپنی زندگی کی خبر سمجھے ۔