مقامات حج
مکہ : عرب کا مشہور شہر جہاں حضرت ابراہیم نے بیت اللہ کی تعمیر کی تھی۔
مدینہ: اس کا قدیم نام یثرب تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ہجرت کرکے یہاں آئے تو اس کا نام مدینہ پڑ گیا۔
بدر: وہ مقام جہاں مخالفین اسلام کے ساتھ پہلی جنگ پیش آئی۔
شمیسیہ: وہ مقام جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے اصحاب سے بیعت رضوان لی تھی۔
یلَم لَم: ہندوستان، پاکستان، یمن وغیرہ کی طرف سے آنے والے حاجیوں کی میقات۔
جُحفہ: رابغ کے جنوب مشرق میں 17 کلومیٹرکے فاصلے پر واقع ہے۔یہ مصر، شام،یورپ وغیرہ کی طرف سے آنے والے حاجیوں کی میقات ہے۔
ذاتِ عرق: یہ عراق کی طرف سے آنے والے حاجیوں کی میقات ہے۔
قرن المنازل: ایک پہاڑی۔ یہ نجد والوں کی میقات ہے۔
ذوالحلیفہ: موجودہ نام ابیار علی۔ یہ مدینہ کی طرف سے آنے والوں کی میقات ہے۔
حراء: مکہ کے قریب ایک غار جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پرپہلی وحی اتری تھی۔
اُحد: مدینہ کے قریب ایک پہاڑ کا نام جہاں مشہور غزوۂ احد پیش آیا تھا۔
صفاء: بیت اللہ کے قریب کی ایک پہاڑی جہاں سے حاجی لوگ سعی شروع کرتے ہیں۔
مروہ: ایک پہاڑی چٹان جہاں سعی ختم کی جاتی ہے۔
جبل نور: مکہ کے قریب ایک پہاڑ جس کے اوپر غارِ حراء واقع ہے۔
جبل ثور: ایک پہاڑ جس کے غار میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ہجرت کے موقع پر تین رات قیام کیا۔
جبل رحمت: میدانِ عرفات کی پہاڑی جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے حجۃ الوداع کا خطبہ دیا تھا۔
جبل تکبیر: منیٰ میں واقع ایک پہاڑ کا نام ہے۔
جبل قزح: مزدلفہ میں واقع ایک پہاڑ کا نام ہے۔
جنت المعلیٰ: مکہ کا قبرستان، جس میں حضرت خدیجہؓ، وغیر ہ کی قبریں ہیں۔
جنت البقیع: مدینہ کا بڑا قبرستان۔
مسجد قبا: مدینہ کے قریب ایک مسجد جو اسلام میں سب سے پہلے بنائی گئی۔
مسجد قبلتین: وادی عقیق کے قریب کی ایک مسجد جس میں تحویل قبلہ کا حکم نازل ہوا۔
مسجد خیف: منیٰ میں واقع ایک مسجد۔ یہاں حاجی 8ذی الحجہ کو قیام کرتے ہیں۔
مسجدنمرہ: عرفات کے کنارے ایک مسجد جہاں 9ذی الحجہ کو ظہر و عصر کی نماز جمع کرکے پڑھی جاتی ہے۔
مساجدالخمسہ: مدینہ کی پانچ مسجدیں۔ کہا جاتا ہے کہ غزوۂ احزاب کے موقع پر یہیں خندق کھودی گئی تھی۔
مزدلفہ: عرفات اور منیٰ کے درمیان ایک میدان جومنیٰ سے بجانب مشرق دو میل کے فاصلہ پرہے۔
مشعر الحرام: مزدلفہ میں ایک مقام جہاں وقوف کیا جاتا ہے۔
وادیٔ محسّر: مزدلفہ سے ملا ہوا ایک میدان جہاں پر خدا نے اصحاب فیل پر عذاب نازل کر کے ان کو ہلاک کر دیاتھا۔
بئر عثمان: مدینہ کے قریب ایک قدیم کنواں ہے جو حضر ت عثمان کی طرف منسوب ہے۔
منیٰ: ایک مقام کا نا م جو مکہ سے تین میل کے فاصلہ پر ہے۔ یہیں جمرات پر رمی کی جاتی ہے۔
عرفات: ایک بڑا میدان جہاں حاجی 9 ذی الحجہ کو قیام کرتے ہیں۔