سب سے بڑا ظالم

فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ كَذَبَ عَلَي اللّٰهِ وَكَذَّبَ بِالصِّدْقِ اِذْ جَاۗءَهٗ ۭ اَلَيْسَ فِيْ جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْكٰفِرِيْنَ   وَالَّذِيْ جَاۗءَ بِالصِّدْقِ وَصَدَّقَ بِهٖٓ اُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْمُتَّـقُوْنَ لَهُمْ مَّا يَشَاۗءُوْنَ عِنْدَ رَبِّهِمْ ۭ ذٰلِكَ جَزَاۗءُ الْمُحْسِنِيْنَ ۔(الزمر:  32-34)

اس شخص سے زیادہ ظالم کون ہو گا جس نے اللہ پر جھوٹ باندھا۔ اور سچائی کو جھٹلا دیا جب کہ وہ اس کے پاس آئی۔ کیا ایسے منکروں کا ٹھکانا جہنم میں نہ ہوگا۔ اور جو شخص سچائی لے کر آیا اور جس نے اس کی تصدیق کی، یہی لوگ اللہ سے ڈرنے والے ہیں۔ ان کے لیے ان کے رب کے پاس وہ سب ہے جو وہ چاہیں گے۔ یہ بدلہ ہے نیکی کرنے والوں کا ۔

اس دنیا میں سب سے بڑی نیکی حق کا اعتراف ہے ، اور سب سے بڑا جرم حق کا انکار کرنا ہے۔ آخرت میں جنت اور جہنم کا فیصلہ جس معیار پر ہو گا وہ یہی ہو گا کہ ایک شخص کے سامنے جب حق آیا تو اس نے اس کو مانا یا اس کونظر انداز کر دیا ۔حق کو نظر انداز کرنا اتنا بڑا جرم ہے کہ اس کے بعدکوئی بھی دوسرا عمل اللہ تعالیٰ کے یہاں قابل اعتبار نہیں ۔

 آدمی کا اصلی اور حقیقی امتحان جہاں ہو رہا ہے ، وہ یہ ہے کہ اس نے اللہ کی خاطر اپنی انا کوتوڑایا نہیں ۔ اس نے اللہ کے آگے اپنے عجز کا اقرار کیا یا نہیں۔ حق کا ظہور در اصل اسی امتحان کا لمحہ ہوتا ہے ، اس دنیا میں حق کا ظہور چونکہ براہ راست خدا کی طرف سے نہیں ہوتا بلکہ کسی انسان کے ذریعے ہوتا ہے ، اس لیے عام طو پر ایسا ہوتا ہے کہ سننے والا اس کو اپنے لیے ساکھ کا مسئلہ بنا لیتا ہے۔     وہ سمجھتا ہے کہ اگر میں حق کے آگے جھکا تو وہ ایک انسان کے سامنے جھکنے کے ہم معنیٰ بن جائے گا ۔ یہ احساس اس کے لیے رکاوٹ بن جاتا ہے ۔

 مگر ایسے مواقع پر جب آدمی جھکتا ہے تو وہ در حقیقت انسان کے آگے نہیں جھکتا ۔ وہ خدا کے آگے جھکتا ہے۔ کیوں کہ وہ حق کی خاطر جھکا تھا نہ کہ کسی انسان کی خاطر ۔ یہی وہ لوگ ہیں جو سب سے پہلے جنتوں میں داخل کیے جائیں گے ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom