ٹی وی کے ذریعہ
ہمارا مشن تقریباً نصف صدی سے پر نٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا، دونوں ذریعے سے اپنا مثبت دعوتی کام مسلسل انجام دے رہا ہے۔ اب خدا کے فضل سے اُس میں ایک نئے باب کا اضافہ ہوا ہے۔ وہ اضافہ یہ ہے کہ انڈیا کے ایک مقبول ٹی وی چینل میں روزانہ صبح کے وقت ایک پروگرام آرہا ہے۔ یہ پروگرام 18 مارچ 2008 سے شروع ہوا ہے۔ اِس کے تحت، سب ٹی وی SAB TV (نئی دہلی) میں صبح کی نشریات کے تحت، راقم الحروف کی ایک مختصر تقریر روزانہ کی بنیاد پر آرہی ہے۔ اِس کا وقت صبح سات بج کر پچپن منٹ ہے۔ یہ وہ وقت ہے جس کو ٹی وی کی اصطلاح میں پرائم ٹائم (prime time) کہاجاتا ہے۔
18 مارچ کی تقریر کا موضوع تھا— خدا کا تخلیقی پلان (creation plan of God)۔ اُس میں کہا گیا کہ انگلینڈ کے ایک صاحب کار میں سفر کررہے تھے۔ اُن کے اپنے ملک کے ٹریفک رول کے مطابق، بائیں چلو (left- hand drive) کا اصول تھا، مگر وہ اِس دوسرے ملک میں بھی ’’بائیں چلو‘‘ کے اصول پر اپنی گاڑی دوڑارہے تھے۔ وہاں کی ٹریفک پولس نے ان کو روکا۔ کار کا نمبر دیکھ کر پولس مین سمجھ گیا کہ یہ آدمی کس ملک سے آرہا ہے۔ اُس نے مذکورہ شخص سے کہا— جناب، آپ اِس وقت ایک ایسے ملک میں ہیں، جہاں دائیں چلو کا اصول ہے، نہ کہ آپ کے ملک کے مطابق، بائیں چلو کا اصول۔
پانچ منٹ کی اِس تقریر میں بتایا گیا کہ یہی معاملہ زیادہ بڑے پیمانے پر خدا کے تخلیقی پلان کا ہے۔ خدا نے انسان کو پیدا کیا ہے۔ انسان پر لازم ہے کہ وہ اِس دنیا میں خدا کے حکموں پر چلے۔ جو لوگ ایسا نہ کریں، وہ خدا کی دنیا میں خدا کی منشا کے خلاف عمل کررہے ہیں۔ ایسے لوگ قیامت کے دن سخت سزا کے مستحق قرار پائیں گے۔ کائنات کا مطالعہ بتاتا ہے کہ یہ پورے معنوں میں ایک بامعنیٰ کائنات ہے۔ ایسی ایک با معنیٰ کائنات، بے معنی انجام پر ختم نہیں ہوسکتی۔ ضرور ہے کہ اِس دنیا کا ایک تخلیقی منصوبہ ہو، اور اس تخلیقی منصوبے کے مطابق، دنیا کا خالق اس کے بارے میں ایک منصفانہ فیصلہ کرے۔