آسمانی معائنہ
ماسکو کے جنوب مغرب میں تقریباً 800 کیلومیٹر کے فاصلے پر روس کا ایک فوجی کارخانہ تھا۔ اس کا نام پاولو گراڈ پلانٹ (Pavlograd plant) تھا۔ اس کارخانے میں بین برّاعظمی میزائل (انٹر کانٹننٹل بالسٹک میزائل) کے لیے انجن (Rocket Motors) بنائے جاتے تھے ۔ نیو کلیر میزائل سے متعلق یہ کارخانہ روس میں اپنی نوعیت کا واحد کارخانہ تھا۔ وہ ایک خفیہ مقام پر واقع تھا۔ 12 مئی 1988 کو کسی وجہ سے اس میں زبردست دھماکہ ہوا اور کارخانہ کا بڑا حصہ برباد ہو گیا ۔
روسی ذرائع نے اس فوجی حادثےکے بارے میں دنیا کو کوئی اطلاع نہ دی۔ روس کے اخبارات اور روس کا ریڈیو اس معاملے میں بالکل خاموش رہا۔ مگر اس کے بعد ہی اس واقعے کی پوری خبر واشنگٹن (امریکہ) سے نشر کر دی گئی۔ روسی حادثے کے بارے میں خود روس تو مکمل طور پر راز داری برتے ہوئے تھا۔ مگر امریکہ کے ذریعہ اس کا علم پوری دنیا کو ہو گیا ۔ بعد کو روسی ذرائع نے بھی اس کی تصدیق کر دی ۔
ایسا کیوں کر ہوا۔ اس کا راز خلائی جاسوسی ہے جو موجودہ زمانے میں بہت بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ٹائمس آف انڈیا (19 مئی 1988) نے واشنگٹن کی ڈیٹ لائن کے ساتھ جو خبر شائع کی ہے اس کا ایک جملہ یہ ہے کہ امریکہ کے جاسوسی سیاروں نے اس دھماکے کو 12 مئی کی رات ہی کو معلوم کر لیا :
U.S. spy satellites detected the explosion on the night of May 12.
یہ واقعہ گویا چھوٹے پیمانے پر اس معاملے کا مظاہرہ ہے جو زیادہ بڑے پیمانے پر اس دنیا میں قائم ہے۔ انسان کے بنائے ہوئے مصنوعی سیارے کا "آسمانی معائنہ " خداوند عالم کے زیادہ وسیع اور زیادہ کامل آسمانی معائنہ کو بتا رہا ہے ۔ یہ بتاتا ہے کہ آدمی اپنے اعمال کو خواہ کتنا ہی چھپائے، مگر خدا کی نگا ہیں اس کو بالکل بے حجاب حالت میں دیکھ رہی ہیں۔ دنیا میں آدمی اپنی سرکشی کا اعتراف نہیں کرتا ، مگر آخرت میں جب خدا انسان کے سامنے اس کا ریکار ڈ رکھ دے گا تو انسان کے لیے اس کے سوا کوئی چارہ نہ ہو گا کہ وہ اُس کا اعتراف کرلے ۔
آدمی کو اگر اس آسمانی معائنہ کا احساس ہو تو اس کی پوری زندگی بدل جائے ۔