طلبہ کے نام

صحیح ابن حبان میں حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے ایک روایت آئی ہے۔ اس میں  مسلم عاقل کی صفات بیان کی گئی ہیں۔ ان میں  سے ایک یہ کہ اس کو اپنے زمانہ سے باخبر ہونا چاہئے۔ (ان یکون بصیرا بزمانہ

یہ ایک بے حد اہم ہدایت ہے۔ آپ کو چاہئے کہ آپ صرف واقفِ دین نہ بنیں، بلکہ اسی کے ساتھ واقفِ زمانہ بھی بنیں۔ اس کے بعد ہی آپ موجودہ زمانہ میں  دین کی صحیح خدمت کر سکتے ہیں۔

واقف زمانہ بننے کا مطلب یہ نہیں  ہے کہ آپ اپنی کمیونٹی کے خلاف ہونے والے ’’ظلم اور سازش‘‘ کو جاننے والے بن جائیں۔ یہ میرے نزدیک سطحیت ہے نہ کہ علم۔ یہ ظواہر کو جاننا اور حقائق سے بے خبر رہنا ہے۔ اور علم بلا شبہہ یہ ہے کہ آدمی اصل حقیقت کو جانے، نہ یہ کہ اس کی نگاہ ظاہری چیزوں  پر اٹک کر رہ جائے۔اگریہ مان لیا جائے کہ دوسری قومیں  مسلمانوں  کے خلاف سازش اور ظلم میں مصروف ہیں، تب بھی اصل جاننے کی بات یہ ہے کہ وہ کیا اسباب ہیں  جنہوں  نے ان قوموں  کو یہ حیثیت دے دی کہ وہ ہمارے خلاف کامیاب سازشیں  کرسکیں۔ وہ ہمارے خلاف اپنے ظالمانہ منصوبوں  کی کامیاب تعمیل کریں  اور ہمارے تمام اعاظم و اکابر اس کو روکنے میں  مکمل طورپر عاجز ثابت ہوں۔

موجودہ زمانہ میں  مسلمانوں  کی اصل کمی یہ ہے کہ وہ عصر حاضر سے ناواقف ہیں۔ وہ ماضی کو جانتے ہیں، مگر حال کی انہیں  مطلق خبر نہیں۔ ان میں سے کوئی شخص اگر کچھ جانتاہے تو وہ بھی کچھ ظاہری چیزوں  کو جانتا ہے، نہ کہ گہرے معنوں  میں  حقیقی حالات کو۔

دینی مدرسوں  کے طلبہ اگر صرف ’’حیوان کا سب‘‘ بن کر نہیں  رہنا چاہتے، بلکہ یہ چاہتے ہیں  کہ وہ اپنی صلاحیتوں  کو اسلام اور ملت اسلام کے احیاء میں  مفید طورپر لگائیں  تو ان پر لازم ہے کہ وہ عصر حاضر کو اس کی گہرائیوں  کے ساتھ جانیں، وہ موجودہ زمانہ کی ان تبدیلیوں  سے واقفیت حاصل کریں  جنہوں  نے ہمارے مروجہ طریقوں  کو عملی اعتبار سے بالکل غیر موثر بنا دیا ہے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom