حیوانِ کاسِب نہ بنیے

موجودہ زمانہ انفجارِ مواقع(opportunity explosion)کا زمانہ ہے، یعنی مواقع کی فراوانی کا زمانہ۔ یہ مواقع مختلف قسم کے مقاصد کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں، لیکن عملی طور پر یہ ہوا ہے کہ 99 فی صد سے زیادہ لوگ ان مواقع کا صرف ایک ہی استعمال جانتے ہیں، اور وہ زیادہ سے زیادہ دولت حاصل کرنا ہے۔ اِس صورت ِحال نے موجودہ زمانے میں تقریبا ہر انسان کو حیوانِ کاسب (earning animal) بنا دیا ہے۔

مگر یہ مواقع کا صرف کم تر استعمال (under-utilization) ہے۔ اِن مواقع کا زیادہ بڑا استعمال یہ ہے کہ اِس کو ذہنی ترقی (intellectual development) کے لیے استعمال کیا جائے۔ ذہنی ترقی کسی انسان کے لیے اوّلین حیثیت کی چیز ہے، اور دولت کمانا صرف ثانوی (secondary) حیثیت کی چیز۔ ذہنی ترقی کسی انسان کے لیے اعلیٰ ترین مقصد کی حیثیت رکھتی ہے، اور انسان کی زندگی اِس سے زیادہ قیمتی ہے کہ اُس کو مقصدِ اعلیٰ سے کم تر کسی چیز میں استعمال کیا جائے۔

دولت بقدر ضرورت بلا شبہہ ایک اچھی چیز ہے، لیکن ضرورت سے زیادہ دولت ہمیشہ اور ہر انسان کے لیے وبالِ جان ثابت ہوتی ہے۔ کمانے والے کے لیے زیادہ دولت ذہنی تناؤ (tension) کا ذریعہ بنتی ہے، اور کمانے والے کی اولاد کے لیے وہ بے محنت کی کمائی (easy money) ہے۔تجربہ بتاتا ہے کہ بے محنت کی کمائی انسان کے لیے ہمیشہ تباہی کا ذریعہ بنتی ہے۔ اِس قسم کی دولت کمانے والا انسان آخر میں مایوسی (despair) کا شکار بنتا ہے، اور اس کی اولاد طرح طرح کے مسائل کا شکار۔

عقل مند انسان وہ ہے جو مال کو زندگی کی ضرورت بنائے، نہ کہ زندگی کا مقصد۔ جب آپ مال کو صرف ضرورت (need)کا درجہ دیں، تو اس سے آپ کی زندگی میں کوئی خرابی پیدا نہیں ہوگی۔ لیکن جب آپ مال کو اپنی زندگی کامقصد (goal)بنالیں تواُس سے طرح طرح کی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ یہ خرابیاں اتنی زیادہ اور اتنی سنگین ہوں گی کہ آپ اپنی ساری دولت کو خرچ کرکے بھی اِن خرابیوں کی اصلاح کرنے میں ناکام ثابت ہوں گے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom