اعلیٰ ذوق
دنیا میں سب سے زیادہ کمی کس چیز کی ہے۔ شاید یہ کہنا صحیح ہوگا کہ دنیا میں سب سے زیادہ کمی اعلیٰ ذوق (high taste) کی ہے۔ اعلیٰ ذوق بلا شبہہ سب سے زیادہ کم یاب چیز ہے۔ اگر چہ یہ ایک حقیقت ہے کہ اعلیٰ ذوق کے لوگ ہی موجودہ دنیا میں اعلیٰ روحانی ترقی حاصل کرتے ہیں، اور اعلیٰ ذوق کے لوگ ہی آخرت میں جنت کے اعلیٰ درجات کو پائیں گے۔
لوگوں کے اندر اعلیٰ ذوق نہ ہونے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ گہری باتیں کہنے والے افراد لوگوں کے درمیان مقبول نہیں ہوتے، اِس طرح لوگ گہری دانش مندی کی باتوں سے بے خبر رہ جاتے ہیں۔ عام طورپر یہ ہوتا ہے کہ سطحی باتیں کرنے والے لوگ عوام کے درمیان مقبول ہوتے ہیں۔ اِس صورت حال کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ لوگ اعلیٰ انسانی ترقی سے محروم ہوکر رہ جاتے ہیں۔
مثال کے طورپر فخر پسندی ایک پست ذوق کی چیز ہے، اور تواضع پسندی اعلیٰ ذوق کی چیز۔ فخر (pride) کا تعلق جذبات سے ہے۔ اِس لیے ہر آدمی کے اندر، خواہ وہ عالم ہو یاجاہل، فخر کے جذبات ہمیشہ موجود رہتے ہیں۔ اِس لیے جب کوئی شخص ایسی باتیں کرے جس سے لوگوں کو فخر کی غذا مل رہی ہو، تو وہ اس کی باتوں پر تالیاں بجاتے ہیں۔ ایسے انسان کے پاس بہت جلد لوگوں کی بھیڑ اکھٹا ہوجاتی ہے۔
اِس کے برعکس، تواضع (modesty) کا تعلق گہری دانش مندی سے ہے۔ صرف اعلیٰ ذوق کے لوگ ہی تواضع کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ چناں چہ جو شخص تواضع کی بولی بولے، اس کے گرد لوگوں کی بھیڑ اکھٹا نہیں ہوتی۔ ایسے انسان کی بات اعلیٰ ذوق کے لوگ ہی سمجھ سکتے ہیں اور وہی اُس کے گِرد جمع ہوسکتے ہیں۔ اِس لیے تواضع کے بول بولنے والے انسان کے گرد وہ بھیڑ اکھٹا نہیں ہوتی، جو فخر کے بول بولنے والے انسانوں کے گرد اکھٹا ہو جاتی ہے۔
ہر آدمی کو چاہیے کہ وہ اپنے اندر اعلیٰ ذوق پیدا کرے۔ اعلیٰ ذوق اِس بات کا ضامن ہے کہ آدمی اعلیٰ روحانی حالت میں جیے گا، اور موت کے بعد جنت کے اعلیٰ درجات حاصل کرے گا۔