خبر نامہ اسلامی مرکز— 185

1- 06 Feb. 2008

Al-Risala is the only book which gives the life style to all humankind. This is the Great monthly magazine that I read in my life. It provides us the right thought, right direction of life. I pray to God that you continue to go on like. (Rafeeq Ahmad, Canada)

2-نیشنل بک ٹرسٹ آف انڈیا کے زیر اہتمام پرگتی میدان (نئی دہلی) میں ہر دوسال پر ایک ورلڈ بک فئر لگتا ہے۔ اِس سال یہ بک فئر 2 فروری سے 10 فر وری 2008 تک کے لیے تھا۔ گڈورڈ بکس (نئی دہلی) نے اِس میں اپنا اسٹال لگایا۔ یہ اسٹال اردو اور انگریزی کے دونوں ہال میں لگایا گیا تھا۔ دونوں اسٹال سے لوگوں نے کافی تعداد میں صدر اسلامی مرکز کی کتابیں خریدیں اور بہت کم قیمت پر ہندی اور انگر یزی ترجمۂ قرآن حاصل کیا۔ ہمالین پیس اینڈ ویلفئر ٹرسٹ (راجوری، جمّوں) نے بڑی تعداد میں یہاں سے قرآن خرید کر غیر مسلم حضرات کے درمیان ہدیۃً تقسیم کیا۔ 9 فروری 2008 کو صدر اسلامی مرکز نے بک فئر میں آکر دونوں اسٹال کا معائنہ کیا۔ اِس سے اسٹال پر موجودکارکنان اور سی پی ایس انٹرنیشنل کے ممبران کی کافی حوصلہ افزائی ہوئی۔

3-ایک خط: برادرم محمد ذکوان ندوی حرّسک اللہ من أعین الحسد! السلام علیکم ورحمۃ اللہ، ماہ نامہ الرسالہ کا تازہ شمارہ (جنوری 2008) موصول ہوا۔ بہت بہت شکریہ۔ مزید شکریہ اِس بات کا کہ آپ نے میرے نام ایک سال کے لیے الرسالہ جاری کردیا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کوجزائے خیر عطا فرمائے۔ میں تو زمانہ ٔ طالب علمی سے محترم مولانا وحیدالدین خاں صاحب کی تحریروں کو پڑھتا رہا ہوں۔ میرے دل میں اِن تحریروں کی بہت قدر ہے، میں ان کا بہت مداح ہوں۔عصری اسلوبِ نگارش کا مالک یہ مفکر، جدید ہندستان اور عالمِ اسلام میں ایک عظیم معمار کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہندستان کے ایک سطحی حلقے نے مولانا کی مخالفت محض اِس بنیاد پر کی ہے کہ یہ شخص عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق کیوں گفتگوکرتا ہے، یا روایتی قسم کے لوگوں کے خاص اندازِ فکر سے ہٹ کر وہ کیوں سوچتا ہے۔ مگر بادِ مخالف، دعوت اور ربانیت کے اِس چراغِ ہدایت کو ہر گز بجھا نہیں سکتی۔ میں ذاتی طورپر نہ صرف مولانا کا قائل ہوں بلکہ جدید ذہن کو اسلام کی صداقت پر مطمئن کرنے کے حوالے سے ان کی گراں قدر خدمات کا کھلے دل سے معترف بھی ہوں۔ مولانا سے اِس نیاز مند کا سلام عرض کیجیے۔ خدا آپ کو راہِ دعوت میں ثابت قدم رکھے (مولانا محمد احمد بیگ ندوی، استاد دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ، 22 فروری 2008)۔

4- 27 Feb. 2008

I am in receipt of your Al-Risala for the month of March 2008 first time. Many many thanks for that. I have gone through the magazine, it's a very good collection of informative articles and very beautiful and effective response to the present problems of the Muslim Ummah. This is the call of the times. even the caption on the front page give us a great food for thought. I hope now insha-Allah we will get Al-Risala regularly. If you need any sort of co-operation from me please do not hesitate to write, I am always at your disposal. Please convey my Salam to your family Members and co-workers. (Muhammad Omer Khan, General Secretary, Bengal Educational & Social Trust, Kolkata)

5 -مسلم یونی ورسٹی (علی گڑھ) میں 22-23 فروری 2008 کو ایک آل انڈیا پروگرام ہوا۔ اِس پروگرام کا عنوان تھا— کا مرشیلائزیشن اور ویلوسسٹم:

Commercialization and Value System.

اِس پروگرام میں شرکت کے لیے صدر اسلامی مرکز کو خصوصی دعوت نامہ موصول ہوا اور کئی ٹیلی فون آئے۔ لیکن بعض وجوہ سے وہ اِس پروگرام میں شریک نہ ہوسکے، البتہ مذکورہ موضوع پر ایک تحریری مقالہ منتظمین کو بھیج دیا گیا۔ یہ مقالہ انگریزی کے گیارہ سو الفاظ پر مشتمل تھا۔

6-امریکا میں کرسچین بردرس (Christian Brothers) کے نام سے ایک تنظیم قائم ہے۔ اِس تنظیم کے تقریباً 10 افراد 24 فروری 2008 کو اسلامی مرکز (نئی دہلی) میں آئے۔ اِس گروپ کی قیادت ڈاکٹر بنڈیلا (Yesupadam Bandela) کررہے تھے۔ ڈاکٹر بنڈیلا گاسپل ایسوسی ایشن آف انڈیا (Gospel Assocaition) کے صدر ہیں۔ اِن لوگوں نے صدر اسلامی مرکز سے اسلام اور صوفی ازم، اسلام اور امن جیسے موضوعات پر تفصیلی بات کی۔ یہ لوگ بہت مطمئن ہوئے۔ ان کو انگریزی زبان میں اسلامی لٹریچر دیاگیا۔

7-امریکا میں کرسچن بردرس (Christian Brothers) کے نام سے ایک تنظیم قائم ہے۔ اِس میں اعلیٰ تعلیم یافتہ عیسائی شریک ہیں۔ اِس تنظیم کے 24 سینئر افراد انڈیا آئے۔ 28 فروری 2008 کو وہ اسلامی مرکز میں آئے۔ اُن کے ساتھ کچھ اور افراد بھی شریک تھے۔ یہاں اسلامی مرکز (نئی دہلی) کے آڈی ٹوریم میں صدر اسلامی مرکز سے ملے۔ ان کی فرمائش پر صدر اسلامی مرکز نے یہاں اسلام اور صوفی ازم (Islam and Sufism) کے موضوع پر ایک گھنٹہ تقریر کی۔ اِس کے بعد سوال و جواب ہوا۔یہ پورا پروگرام انگریزی زبان میں تھا۔ آخر میں اُن کو قرآن کا انگریزی ترجمہ اور انگریزی زبان میں چھپا ہوا اسلامی لٹریچر دیاگیا۔پروگرام کے بعد اُن لوگوں نے اپنے گہرے تاثر کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ پہلی بار ہم کو اِس طرح اسلام کا تعارف حاصل ہوا ہے، اِس پروگرام کے بعد اسلام کے متعلق ہماری غلط فہمیاں دور ہوگئیں۔ اب ہم اپنے اپنے مقامات پر اِس لٹریچر کو عام کرنے کی سنجیدہ کوشش کریں گے۔

8-اسٹار نیوز (Star News) کی ٹیم نے 11 مارچ 2008 کو صدر اسلامی مرکزکاویڈیو انٹرویو ریکارڈ کیا۔ انٹرویور کا نام کمل جیت سندھو تھا۔مسیحی پوپ نے ویٹکن سے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں موجودہ زمانے کی بہت سی چیزوں کو گناہ (sin) قرار دیا ہے۔ مثلاً مووی، وغیرہ۔ اِس سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ اِس قسم کی چیزیں شرعی معنوں میں گناہ نہیں ہیں، لیکن یہ تمام چیزیں ڈسٹریکشن (distraction) کا ذریعہ ہیں۔ اِس اعتبار سے وہ قابلِ ترک ہیں۔ اِس قسم کی چیزیں آدمی کو اس کے اعلیٰ مقصد سے ہٹا دیتی ہیں۔ وہ ٹائم کو برباد کرنے کا سبب بنتی ہیں۔ اِسی ڈسٹریکشن کا نیتجہ ہے کہ موجودہ زمانے میں لوگوں کا انٹلیکچول ڈیولپ منٹ اور اسپریچول ڈیولپ منٹ نہیں ہورہا ہے۔

9 - خدا کے فضل سے الرسالہ مشن اور سی پی ایس انٹرنیشنل کے ذریعے مسلسل طورپر دعوت الی اللہ کا کام نہایت تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اِس سلسلے میں ایک واقعہ مارچ 2008 میں سامنے آیا ہے۔ اس کو یہاں نقل کیا جارہا ہے۔ بنگلور میں الرسالہ کے دعوتی حلقے سے جڑے ہوئے ایک ساتھی نے یہ طے کیا کہ وہ مختلف شہروں میں جاکر الرسالہ کا دعوتی لٹریچر پھیلائیں۔ اِس سلسلے میں انھوں نے مقامی حلقے کے ایک ساتھی سے کہا کہ آپ ہمارے لیے ایک سکنڈ ہینڈ کار (van) کا انتظام کردیں، تاکہ میں اُس پر دعوتی میٹریل رکھ کر اس کے ذریعے مختلف شہروں کا سفر کروں، اور وہاں پر آبادانسانوں تک خدا کا پیغام پہنچاؤں۔ مذکو رہ ساتھی نے جب یہ بات سنی، تو وہ بہت غصہ ہوئے۔ انھوں نے کہا— اپنے لیے نئی کار اور خدا کے کام کے لیے سکنڈ ہینڈ کار۔ نہیں ایسا نہیں ہوسکتا۔ اِس کے بعد انھوں نے اپنے ساتھی سے کہا کہ آپ کار کے شو روم میں جائیں اور وہاں جو کار آپ کو اپنے مقصد کے اعتبار سے پسند آئے، اس کو خرید لیں۔ اِس کے بعد انھوں نے ایک نئی کار (van) کی قیمت ان کو دے دی۔ اب اِس کارکے ذریعے مختلف شہروں میں دعوتی لٹریچر عام کیا جارہا ہے۔ لوگ بہت دل چسپی اورشوق کے ساتھ وہاں سے دعوتی لٹریچر حاصل کررہے ہیں۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom