دولت کا مسئلہ

امریکا کے انتہائی دولت مند لوگوں کے بارے میں ایک جائزہ شائع کیا گیا ہے۔ اس کا عنوان ہے ’’چاندی کے چمچہ سے محروم بچے”(Off with Silver Spoon)۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ:

امریکا میں دولت ایک بیماری بن رہی ہے جس کو افلوئنزا (Affluenza) کا نام دیاگیاہے۔ وہاں کے دولت مند لوگ اس بیماری سے چھٹکارا پانے کی تلاش میں ہیں۔ ایک حالیہ مطالعہ کے مطابق، پانچ دولت مندوں میں سے ایک، اپنے بچوں کے لیے وراثت کو محدود کررہے ہیں تاکہ زندگی کی ہر چیز انھیں چاندی کی ٹرے میں رکھی ہوئی نہ مل جائے۔

اس سلسلے میں جن دولتمندوں کے نام دئے گئے ہیں ان میں سے چند یہ ہیں: بِل گیٹس، ٹیڈٹرنر، ہالی وڈ ہیروئن جیمی لی کرٹس اور کیتھرین زیٹا جونس وغیرہ۔ یہ سب لوگ ایسے اقدامات کررہے ہیں کہ ان کے بچے اَفلوئنزا کی بیماری سے محفوظ رہیں۔ یعنی زیادہ دولت سے جڑے ہوئے اخلاقی، جذباتی اور عملی مسائل۔

بل گیٹس کی بیوی ملینڈا (Melinda) کہتی ہیں کہ ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے بچے مصنوعی بڑائی کے خول میں ایک بے مقصد زندگی گزاریں۔ بچوں کا نقصان خیراتی کاموں کے لیے نفع بن گیا ہے۔ چنانچہ کثیر دولت رکھنے والے اِن والدین نے مجموعی طورپر بارہ ارب پونڈ خیراتی کاموں کے لیے دئے ہیں:

Off with Silver Spoon

Protection from 'affluenza' is what American millionaires and billionaires are seeking now. According to a recent study, about one in five among them are limiting their children's legacies to assure that they don't get everything in life on a silver platter. From Bill Gates, media baron Ted Turner, to Hollywood stars Jamie Lee Curtis and Catherine Zeta-Jones, they are all taking steps to ensure that their children do not fall victim to affluenza— the moral, emotional and practical problems associated with having to much money. Says Bill Gates' wife, Melinda: “We don’t want our kids to lead a paranoid, pointless life.” And the kids’ loss is charity’s gain. Fo these super-rich parents have donated a total of £12 billion in charity. Life Positive Monthly, New Delhi, April 2002 (p. 86)

جو لوگ دولت سے محروم ہیں، وہ دولت کو ایک نعمت سمجھتے ہیں، لیکن جب کوئی شخص دولت کو پالیتا ہے تو دولت کا تجربہ اس کے پچھلے احساس کو بدل دیتا ہے۔ اب اس کو معلوم ہوتا ہے کہ اگر بے دولت ہونا ایک مسئلہ ہے تو دولت مند بننا بھی ایک مسئلہ ہے، بلکہ شاید شدید تر مسئلہ۔

ایک شخص جو ابتدا میں غریب تھا، بعد کو اس کے پاس کافی دولت آگئی۔ اس کے ماضی کے ایک دوست نے کہا کہ میں دیکھتا ہوں کہ جب سے تمھارے پاس دولت آئی ہے، تم کافی بدل گیے ہو۔ دولت مند آدمی نے اپنے دوست سے کہا—میرے اوپر دولت کی بجلی گری ہے، یہی میرا مسئلہ ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ اگر دولت ملنے سے پہلے آدمی کو اس کا تجربہ ہوجائے تو کبھی کوئی شخص دولت کی تمنا نہ کرے۔ وہ دولت کا حریص بننے کے بجائے قناعت کی زندگی کو اپنے لیے بہتر سمجھے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom