خبر نامہ اسلامی مرکز - 51

1۔الرسالہ کا ایک نمبر زیرِ تیاری ہے جس کا نام "اسلام دور جدید کا خالق " ہوگا۔ اس میں مختلف پہلوؤں سے بتایا جائے گا کہ موجودہ زمانے کی تمام علمی اور تمدنی ترقیاں براہ راست یا بالواسطہ طور پر اسلامی انقلاب کا نتیجہ ہیں۔ یہ نمبر تقریباً  100  صفحات پر مشتمل ہوگا اور اسی نسبت سے اس کی قیمت بھی کچھ زیادہ ہوگی ۔ آئندہ اس سلسلے میں متعین اعلان کیا جائے گا۔

2۔محمد شفیع صاحب را نوی (کراچی) نے اطلاع دی ہے کہ" پاکستان کے چار صوبائی دارالحکومتوں سے شائع ہونے والے ایک سرکاری روزنامہ مشرق (جو کہ کمپیوٹر ٹرمینل پر کتابت ہوتا ہے )نے گزشتہ کچھ عرصہ سے محترم مولانا وحید الدین خاں صاحب کے مضامین و مقالات کونمایاں طور پر اور بڑے اہتمام سے شائع کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے"۔

3۔نرنکاری مشن ایک بڑا مشن ہے جس سے لاکھوں لوگ وابستہ ہیں۔ اس کا ماہانہ پر چہ دہلی سے "سنت نر نکاری" کے نام سے کئی زبانوں میں نکلتا ہے۔ اس پرچہ میں اکثر الرسالہ کے مضامین نقل کیے     جاتے ہیں۔ اس طرح ایک نئے اور وسیع حلقہ میں الرسالہ کا پیغام پہنچ رہا ہے۔

4۔ہندی روزنامہ نو بھارت ٹائمز (نئی دہلی )کے نمائندہ نے3 مارچ 1989 کو صدر اسلامی مرکز کا انٹرویو لیا۔ سوالات زیادہ تر سلمان رشدی کے بارے میں تھے ۔ اس سلسلےمیں اسلام کےقانون اور اس کے عدالتی نظام کی وضاحت کی گئی۔

5۔الرسالہ کی یہ خصوصیت ہے کہ اس کے ہر شمارہ کو کئی کئی لوگ پڑھتے ہیں۔ مثلاً محمد اشرف شاہین صاحب ( پیدائش 1957) کشمیر یونیورسٹی میں ریسرچ اسکالر ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ وہ ہر ماہ ایک الرسالہ خریدتے ہیں اور خود پڑھنے کے بعد دوسرے طلبہ کی مجلسوں میں اس کو سناتے ہیں۔ اس طرح ایک الرسالہ سے ہرما ہ کم از کم پندرہ افراد تک اس کا پیغام پہنچ رہا ہے ۔ یہی الرسالہ کے بیشتر خریداروں اور قارئین کا حال ہے۔

6۔بھارت وکاس پریشد کی طرف سے 11-12 فروری 1989 کو ایک آل انڈ یا سمینار ہو ا۔ اس کی کارروائیاں کانسٹی ٹیوشن کلب  (نئی دہلی ) میں ہوئیں ۔ اس سمینار کا موضوع یہ تھا :

National unity and religious minorities

12 فروری کو" کلوزنگ سشن " میں صدر اسلامی مرکز کا پیپرر کھاگیا تھا۔ اس کے تحت صدر اسلامی مرکز نے سیمینار میں شرکت کی۔ اس کی مختصر رو داد ان شاء اللہ الرسالہ میں شائع کر دی جائے گی۔

7۔دفتر میں اکثر ایسے لوگ آتے ہیں جو یہ کہہ کرکتابیں لے جاتے ہیں کہ" ملک یا ملک کے باہر کے کچھ غیرمسلم تعلیم یافتہ افراد ہمارے ربط میں آئے ہیں ۔ ان کو ہم آپ کی انگریزی مطبوعات بطور تحفہ دینا چاہتے ہیں"۔ اس طرح لوگ کثرت سے یہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ غیر مسلموں کو اسلام سے متعارف کرانے کے لیے   اسلامی مرکز کی مطبوعات سب سے زیادہ موزوں ہیں۔

8۔دو امریکی پروفیسر، ڈاکٹر پیگی اسٹار کی اور ڈاکٹر آر کی نیشنز25 فروری 1989ء کو اسلامی  مرکز میں آئے۔ انھوں نے صدر اسلامی مرکز سے اسلام کے مختلف موضوعات پر تفصیلی گفتگوکی ۔ اسلامی مرکز کی انگریزی مطبوعات اپنے ساتھ لے گئے۔

9۔دین دیال ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (نئی دہلی) میں28 فروری 1989 کو ایک اجتماع ہوا۔ اس کا موضوع تھا " رشدی - خمینی اشو " منتظمین کی دعوت پر صدر اسلامی مرکز نے اس میں شرکت کی اور مذکورہ موضوع پر اسلامی روشنی میں اظہار خیال کیا۔ یہ تقریر انڈین اکسپرس( یکم مارچ ) اور جن ستا ( یکم مارچ ) اور دہلی کے دوسرے اخباروں میں شائع ہوئی ہے۔ بعد کو دوسرے انگریزی پرچوں نے بھی اس کو نقل کیا۔ مثلاً سنڈے (12-18مارچ 1989) و غیره ۔

10۔ایک صاحب اپنے خط میں لکھتے ہیں : میں الرسالہ کا مطالعہ1976سے پابندی کے ساتھ کرتا رہا ہوں۔ اسلامی مرکز کی دوسری کتا بیں بھی پڑھتا رہتا ہوں۔ شکر ہے کہ ان کتابوں کی بدولت مجھے ایمانی زندگی نصیب ہو رہی ہے ۔ اس مطالعے کے بعد میں یہ کہنے پر مجبور ہوں  ––––––– کھل گئے دل کے دریچے آپ کی تحریر سے (احسن غنی ، سرینگر، کشمیر)

11۔جناب عبد الرحمن کو ند و صاحب سرینگر سے لکھتے ہیں : مولانا مسعودی صاحب برابر الرسالہ کا مطالعہ فرماتے ہیں۔ بعض پرچوں میں آپ کے خلاف بے بنیا در تنقید دیکھ کر مولانا مسعودی صاحب نے اپنی سخت ناراضگی کا اظہار فرمایا۔ انھوں نے کہا کہ مولانا وحید الدین صاحب کی تحریرات کے توڑ کے لیے   ان کے مخالفین کے پاس کوئی ٹھوس اور معقول دلیل نہیں ہے،اس لیے   ان کے مخالفین بے سر و پا اور دور از کار تاویلات سے کام لے رہے ہیں۔

12۔ایک صاحب لکھتے ہیں : چند ماہ سے الرسالہ کا پا بندی سے مطالعہ کر رہا ہوں ۔ الرسالہ کے مطالعے سے پہلے میں ایک جوشیلا  نوجوان تھا۔ مجھے خود نہیں معلوم تھا کہ میری زندگی کا مطلب کیا ہے۔ اور مجھے کس لیے   پیدا کیا گیا ہے۔ اب الحمد للہ میں ایک ہوش مند مسلمان ہوں اب میں کوشش کر رہا ہوں کہ الرسالہ کے دعوتی مشن کو اپنے طور پر جاری رکھوں  (فیروز خاں،اورنگ آباد)

13۔ایک صاحب لکھتے ہیں : اس رقعہ کے ہمراہ 1920 روپیوں کا ڈرافٹ حاضر خدمت ہے ۔ ماہنامہ میں آجکل جو مضامین آرہے ہیں وہ لائق صد تحسین و آفریں ہیں جس سے ایمان میں تازگی اور روح میں ایک جولانی فراوانی اور کیفیت و جدانی پیدا ہو جاتی ہے۔ جو ہمارے دلوں میں ہوتا ہے ، وہی صفحہ ٔکاغذ پر رقم ہوتا ہے۔ حالات حاضرہ پر اور خصوصاً فساد کے موضوع پر آپ کے نظریہ کو ملحوظ رکھا جائے تو ہندو اور مسلمان کے درمیان کھڑی ہوئی خود ساختہ دیوار منہدم ہو کر نفرت ، حسد اور بیگانگی کا قلع قمع ہو جائے (محمد یوسف صدیقی ، پونہ)

14۔ایک صاحب لکھتے ہیں : میری عمر 80  سال کے لگ بھگ ہے ۔1920 سے میری بد نصیب آنکھیں مسلم لیڈر شپ اور مسلمانوں کی سیاسی ہنگامہ آرائیوں کو بحیثیت تماشائی دیکھتی رہی ہیں۔ کس طرح ان کے مہرے پٹتے اور مات کھاتے رہے۔ کیونکہ مقصد اور حصول مقصد کے ذرائع غلط ۔ اس لیے   ناکامی و نامرادی اس کے قدرتی ثمرات ہیں۔ آپ نے موجودہ غلط روی کو روکا ہی نہیں بلکہ الرسالہ کے ذریعہ صغیر و کبیر کے دل و دماغ کو روشنی بخشی حتی کہ اردو اخباروں کا رنگِ تحریر اور طریقے بدل گئے (فاروق احمد خاں ،علی گڑھ)

15۔ملک کی لائبریریوں میں کثرت سے الرسالہ (ارد و یا انگریزی ) اور اسلامی مرکز کی مطبوعات منگوائی جا رہی ہیں۔ اس طرح زیادہ وسیع حلقہ میں اسلامی مرکز کا تعمیری پیغام پہنچانا ممکن ہوسکے گا۔

16۔"دین کامل " کے نام سے ایک نئی کتاب تیار ہوئی ہے جو 365  پرمشتمل ہے اور چھپ کر آگئی ہے۔ اس میں اسلام کی تعلیمات کا ایک جامع مطالعہ شامل ہے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom