ہزار میل کا سفر

چینی زبان میں ایک مَثل ہے کہ" ہزار میل کا سفر ایک قدم سے شروع ہوتا ہے "۔ یعنی  کس شخص کو ہزارمیل  دور جانا ہو تب بھی پہلے قدم ہی سے اس کے سفر کا آغاز ہو گا۔ ایک ایک قدم چل کر ہی وہ اپنی منزل پر پہونچے گا۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ پاؤں اٹھاتے ہی وہ پہلا قدم اپنی آخری منزل پر رکھ دے۔

 یہ زندگی کی ایک عام حقیقت ہے۔ اس کا تعلق فرد سے بھی ہے اور قوم سے بھی۔ ایک فرد کاسفر بھی اسی اصول پر عمل کر کے کامیاب ہوتا ہے اور ایک قوم کا سفر بھی۔

اگر آپ ایک لاکھ روپیہ کما نا چاہتے ہیں تب بھی ابتداء آپ کو ایک ایک روپیہ کی کمائی پر قناعت کرتے ہوئے ایک لاکھ کی کمائی تک پہونچنا ہو گا۔ اگر آپ ماسٹر ڈگری لینا چاہتے ہیں تو ابتدائی درجات میں محنت کر کے ماسٹر ڈگری کے قابل بننا ہو گا۔ اگر آپ مصنف بننا چاہتے ہیں تو مطالعہ اور تحقیق کے لمبے مرحلے سے گزرنے کے بعد مصنف کے مقام کو پانا ہوگا۔ اگر آپ اپنے لیے ایک اونچا مکان دیکھنا چاہتے ہیں تو بنیاد اور دیوار کی تعمیر کرنے کے بعد ہی یہ ممکن ہے کہ آپ اپنے لیے ایک اونچا مکان کھڑا کر سکیں ۔

ٹھیک یہی معاملہ قومی تعمیر کا بھی ہے۔ قومی تعمیر" تاریخ ساز "تقریروں سے نہیں ہوتی ، بلکہ تاریخ ساز عمل سے ہوتی ہے ۔ ملت کا مستحکم قلعہ مستحکم پتھروں سے بنتا ہے نہ کہ لفظی خطابت اورشاعرانہ خیال آرائی کا کمال دکھانے سے۔

موجودہ زمانے میں جو مسلم رہنما اٹھے ، ہر ایک نے کسی  نہ کسی "مجاہدانہ اقدام "سے اپنے کام کا آغاز کیا۔ حالانکہ صحیح طریقہ یہ تھا کہ وہ شعور کی اصلاح اور ذہن کی بیداری سے اپنے کام کاآغاز کرتے ۔ یہی وجہ ہے کہ پُر شور ہنگاموں کے باوجود اب تک کوئی نتیجہ خیز کام نہ ہو سکا ۔تعمیر ملت کا کام فکری تعمیر اور ذہنی اصلاح سے شروع ہوتا ہے ، اس کو عملی اقدام (بالفاظ دیگر، چھلانگ) سے شروع نہیں کیا جاسکتا ۔

موجودہ زمانے میں مسلمانوں کی بربادی کی سب سے بڑی وجہ ان کے رہنماؤں کی یہی مجرمانہ غفلت ہے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom