خبرنامہ اسلامی مرکز- 271
■ یکم دسمبر کو بی بی سی پشتو کے افغانی نمائندہ مسٹر داؤد اعظمی (مقیم حال انگلینڈ)نے صدر اسلامی مرکز کا انٹرویو لیا۔ انٹر ویو کا موضوع تھا— افغانستان کے موجودہ حالات، اور صدر اسلامی مرکز کا افغانستان سے تعلق۔ انٹرویو کے اختتام پر مہمان کو صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کا ایک سٹ دیا گیا، جس کو انٹرویورنے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔
■ سی پی ایس انٹرنیشنل (امریکا) کے نوجوان ممبر مسٹر اسد پرویز نے قرآن کے پیغام کو ساری دنیا میں پہنچانے کے لیے سی پی ایس کے تراجم قرآن پر مشتمل ایک ویب سائٹ (www.quranonline.org) لانچ کی ہے۔ وہ سی پی ایس انٹرنیشنل کی امریکی ٹیم کی مدد سے اس کو مزید آگے لے جارہے ہیں۔
■ سی پی ایس ٹیم کے مختلف ممبران قرآن کو زیادہ سے زیادہ انسانوں تک پہنچانے کے لیے طرح طرح سے کوششیں کرتے رہتے ہیں۔ ان میں سے ایک طریقہ یہ ہے کہ ہوٹل یا سوپر مارکیٹ ،وغیرہ، میں انتظامیہ کی اجازت لے کر وہاں ترجمۂ قرآن کی کاپیاں رکھوانا۔ مثلاً دہلی کے اندر ہوٹل القریش (الک نندا) میں قرآن کا اسٹینڈ لگا ہوا ہے، جہاں آنے والے لوگ قرآن کے ترجمے لے جاتے ہیں، اوربراہ راست طور پر خدا کا پیغام پڑھتے ہیں۔ امریکا میں اس دعوتی طریقے کا آغاز سی پی ایس دہلی کی بزرگ ممبر ڈاکٹر نجمہ صدیقی نے کیا ہے، جو حالیہ دنوں امریکا میں مقیم ہیں۔ انھوں نے امریکا کی میکسیکن سوپر مارکیٹ ، بریٹو میں انگریزی اور اسپینشن تراجم قرآن کا اسٹینڈ انتظامیہ کی اجازت سے لگوایا ہے۔ اطلاع کے مطابق،پہلا لوٹ (lot) بہت جلد ختم ہوگیا، اور سوپر مارکیٹ والوں نے دوبارہ قرآن پہنچانےکی درخواست کی ہے۔
■ ڈاکٹر رجت ملہوترا (ممبر سی پی ایس دہلی)نے از قرآن اونلی فار مسلم ؟ (Is Quran only for Muslims?) کے عنوان سے اپنی ایک ویڈیو تقریر ریکارڈ کی تھی۔یہ تقریر انٹرنیٹ پربہت زیادہ وائرل ہوئی۔ لوگوں نے امید سے زیادہ اس ویڈیو کو پسند کیا، اور جگہ جگہ سے مسلم و غیر مسلم نے ترجمہ قرآن کی ڈیمانڈکی، تاکہ وہ اس کو براہ راست طور پر پڑھ سکیں۔ مثلا ًجناب عبد الصمد صاحب (سی پی ایس، پونے) کی اطلاع کے مطابق، اس ویڈیو کو سننے کے بعدفوراً 7 لوگوں نے ان سے تراجم قرآن کی مانگ کی۔ اسی طرح مسز سارہ فاطمہ (سی پی ایس بنگلورو) نے بتایا کہ اس ویڈیو کے بعد قرآن کی کافی ڈیمانڈ بڑھی۔ان تمام لوگوں کو قرآن کا ترجمہ پہنچایا جارہا ہے۔
■جناب عبد الصمد صاحب پونے(موبائل نمبر 9665059035) الرسالہ کے بہت پرانے قاری ہیں۔ انھوں نے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ سی پی ایس مہاراشٹر کی جانب سے اب تک صدر اسلامی مرکز کی چھ کتابیں اور دو لیف لٹس مراٹھی زبان میں ترجمہ کرکے شائع کی گئی ہیں۔ وہ کتابیں یہ ہیں:(ریالٹی آف لائف، واٹ از اسلام، خاندانی زندگی،دلیلِ آخرت [مذہب اور جدید چیلنج کا ایک باب]، قرآن این ابائنڈنگ ونڈر، یکساں سول کوڈ، موت کی یاد [الرسالہ، نومبر 2016])، نیز واٹ از اسلام کو گجراتی زبان میں ترجمہ کرکے شائع کیا گیاہے۔اس کے بعد 14-24نومبر 2019 کو گجرات کےاحمد آباد میں ایک بک فیر منعقد ہوا۔ اس میں عبد الصمد صاحب کی جانب سے تقریبا ً 1700 واٹ از اسلام (گجراتی) آنے والے لوگوں کے درمیان تقسیم کیا گیا۔ تقسیم کا یہ کام گجرات کے داعیوں نے انجام دیا۔مذکورہ کتابوں کے لیے عبد الصمد صاحب سے ان کے نمبر پر رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے۔
■طارق بدر صاحب ( لاہور، پاکستان) کی اطلاع کے مطابق، 5-9 دسمبر 2019 کو کراچی انٹرنیشنل بک فیر لگا تھا۔ سی پی ایس، پاکستان کی جانب سے کراچی انٹرنیشنل بک فیر میں شرکت کا یہ چھٹا سال تھا۔ تجربہ بتاتا ہے کہ ہر آنے والا سال گزرے ہوئے سال سے بہتر ریزلٹ دے رہا ہے۔ لوگ بک فیر میں سی پی ایس اسٹال کو تلاش کرتے ہوئے آتے ہیں۔ کچھ لوگ اپنے رشتے داروں اور دوستوں کو ترغیب دے کر ہمارےاسٹال پر لاتے ہیں،یا بطور خود خرید کرانھیں تحفے میں دیتے ہیں۔ اس سال ایک نیا تجربہ یہ ہوا کہ مدرسہ کے اساتذہ، اور طلبا بڑی تعداد میں آئے۔نہ صرف یہ کہ وہ آئے، بلکہ اپنے ساتھ دو چار اور بھی طلبا کو لائے، تاکہ وہ ہماری کتابیں خریدیں۔ مدرسبہ کے طلبا کے ذوق و شوق کو دیکھتے ہوئے ان کو بطور خاص زیادہ ڈسکاؤنٹ پر کتابیں دی گئیں۔ انھوں نے بہت ہی دلچسپی سے ہماری کتابیں خریدیں۔ کچھ طلبا کو ہماری طرف سے فری میں بھی کتابیں دی گئیں۔ جو کتابیں ان کے درمیان مقبول ہوئیں، وہ یہ ہیں: تذکیر القرآن، مسائل اجتہاد، مطالعہ سیرت، مذہب اور جدید چیلنج، مذہب اور سائنس، اسباقِ تاریخ، اور راز حیات، وغیرہ۔ سی پی ایس پاکستان نے تعمیر شخصیت پر معروف کتاب رازِ حیات کا اینڈرائیڈ ایپ تیار کیا ہے، جو گوگل پلے اسٹور پر موجود ہے(دیکھیے اسی شمارے کا صفحہ نمبر 44)، اور پاکستان میں سی پی ایس مشن کی کتابوں تک عام رسائی کے لیے سی پی ایس پاکستان نے ایک ویب سائٹ بھی شروع کیا ہے۔ اس کا ایڈریس یہ ہے:
■ صدر اسلامی مرکز کو اس وقت ساری دنیا میں انٹرنیٹ (سی پی ایس انٹرنیشنل ویب سائٹ، فیس بک، یوٹیوب، وغیرہ)کے ذریعے سنا اور پڑھا جاتا ہے۔ذیل میں آڈینس کے چند کمنٹس کا ذکر کیا جاتا ہے، جو انھوں نے صدر اسلامی مرکز کے فیس بک پیج (@maulanawkhan) پر لکھا ہے:
- He is a wonderful person. Whoever follows him will definitely succeed in life. (Ms. Aayesha Yusra)
- A living saint and a completely peace loving person. A great human being who has helped people discover their Creator. He has not an iota of negative feelings against anyone. (Mr. Sahab Ali Khan)
- Maulana Sb is the only hope for Muslim Community. His thinking is based on the Quran and sunnah. Maulana always gives perfect solution for every matter. He is a really positive person. People must read his books. May God bless him. (Maulana Anas Malek Nadwi)
- If anyone has to learn the art of life, He must follow Maulana and read his books and literature. His immense knowledge, positive thinking, and real life management lessons help us. He is a big hope, not only for Muslims, but also for the whole of humanity. I strongly suggest all my friends to start following him. (Mr Aamir Mori)