پتھر سے پانی
روس کے کچھ ماہرین نے تجربہ کرکے بتایا ہے کہ پتھر کو نچوڑ کر اس سے پانی نکالا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ زمین کے چند میٹر نیچے سے پتھر کی چٹان کا ایک ٹکڑا کاٹ کر نکالیے اور اس کو دھات کے گلاس میں رکھیے۔ پھر اس کے اوپر دس ٹن فی مربع سنٹی میٹر کے حساب سے دباؤ ڈالئے۔ اس کے بعد پتھر سے سیال پانی سے قطرے ٹپکنا شروع ہو جائیں گے ۔
یہ قدرت کی ایک نشانی ہے جو تم کو سبق دیتی ہے کہ اس دنیا میں ہمارے لیے کیا کیا امکانات رکھ دیے گئے ہیں ۔ پتھر ایک خشک چیز ہے۔ مگر پتھر جیسی خشک چیز بھی اس وقت پانی ٹپکانے لگتی ہے جب کہ اس کو استعمال کیا جائے اور اس کے ساتھ وہ عمل کیا جائے جو مطلوب ہے ۔ ایک مسلمان نے شہر میں اپنا مکان بنایا۔ ان کے قریب ہی ایک اور شخص نے گھر بنایا جو کہ دوسرے فرقہ سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ ایک ٹھیکہ دار آدمی تھا اور بہت تیز تھا۔ مسلمان کے گھر اور ٹھیکہ دار کے گھر کے درمیان ایک زمین تھی جس کے بارے میں دو دنوں میں جھگڑا شروع ہوگیا ہر ایک کا دعوی تھا کہ یہ زمین میری ہے۔ ٹھیکہ دار نے دیکھا کہ وہ تنہا اپنا مطالبہ منوانے میں کامیاب نہیں ہو رہا ہے، وہ شہر کے فرقہ پرست عناصر کے پاس گیا اور ان کو خوب ور غلایا۔ یہاں تک کہ ایک روز فرقہ پرستوں کی ایک بھیڑ مسلمان کے مکان کے سامنے جمع ہو گئی اور شرانگیز نعرے لگانے لگی۔
مسلمان اپنے گھر سے باہر نکلا تو صورت حال کا اندازہ کرنے کے بعد اس نے محسوس کیا کہ یہ لوگ شر پسندی پہ آمادہ ہیں اور اگر ذراسی بھی کوئی اشتعال انگیز بات ہوئی تو جلانے اور پھونکنے کی سطح پر اتر آئیں گے۔ اس نے کہا آپ میں نمائندہ کون لوگ ہیں ، وہ باہر آجائیں تاکہ ان سے بات کی جاسکے۔ چنانچہ چار پانچ لیڈر قسم کے آدمی سامنے آگئے مسلمان ان کو اپنے دفتر میں لے گیا۔ جب وہ لوگ سکون کے ساتھ کرسیوں پر بیٹھ گئے تو اس نے کہا کہ بات بہت مختصر سی ہے اور اس کا فیصلہ بہت آسانی سے ہو سکتا ہے۔ پھر اس نے کہا کہ دیکھیے زمین کاغذ پر ہوتی ہے زمین کا فیصلہ کا غذ کو دیکھ کر کیا جاتا ہے، جو کا غذات میرے پاس ہیں وہ میں آپ کو دے دیتا ہوں۔ اور جو کا غذات ٹھیکہ دار صاحب کے پاس ہیں وہ بھی آپ ان سے لے لیں۔ آپ دونوں کا غذات کو دیکھ لیجیے۔ اس کے بعد آپ جو فیصلہ کریں وہی مجھ کو منظور ہے، یہ سنتے ہی فرقہ پرست لیڈروں کا ذہن بالکل ٹھنڈا پڑ گیا ۔ ہر ایک نے کہا کہ ’’ یہ تو بہت معقول آدمی ہے۔ یہ سارا فیصلہ خود ہمارے حوالے کر رہے ہیں ۔ ‘‘ اس کے بعد انھوں نے چند دن کا غذات دیکھنے میں گزارے اور بالآخر خود مسلمان کے حق میں زمین کا فیصلہ کر دیا فرقہ پرست عناصر ابتداءً پتھر تھے۔ مگر مسلمان نے جب ان کے اوپر معقولیت کا دباؤ ڈالا تو پتھر سے پانی ٹپکنا شروع ہوگیا۔