پریس ریلیز
جناب ایڈیٹر صاحب سلام وتحیت
مولانا سید اکبر الدین قاسمی کی وفات پر اسلامی مرکز کے صدر مولاناوحیدالدین خاں نے گہرے رنج وغم کااظہار کیا ہے۔ مولانا اکبرالدین مرحوم کی اچانک وفات ملت کے لیے ایک صدمہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ مولانا مرحوم نہ صرف دارالعلوم دیوبند کے فارغ تھے بلکہ انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی (حیدرآباد) سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی تھی۔ وہ حیدرآباد میں طلبہ اور طالبات کے مدر سے کامیابی کے ساتھ چلا رہے تھے۔ خداان کے لگائے ہوئے اس تعلیمی باغ کومزید ترقی کے ساتھ جاری رکھے۔
مولانا اکبرالدین مرحوم منفردخصوصیات کے حامل تھے۔وہ تحریروتقریردونوں کی اعلیٰ صلاحیت رکھتے تھے۔وہ اخلاقی اعتبار سے ایک قابل تقلید شخصیت تھے۔ اپنے مخصوص مزاج کی بنا پر وہ ہر حلقہ میں یکسا ں طور پر مقبول تھے۔ وہ اس نادرصفت کی ایک مثال تھے کہ کس طرح مختلف ذوق اور مختلف فکر کے لوگوں سے یکساں طور پر اچھے تعلقات قائم کیے جا سکتے ہیں۔ ہر معاملہ میں ان کی اپنی ایک رائے ہوتی تھی مگر اسی کے ساتھ و ہ یہ بھی جانتے تھے کہ دوسروں کی رائے کا کس طرح لحاظ رکھا جائے۔ مولانا مرحوم نے اپنے تعلیمی اداروں کے ساتھ ایک ماہنامہ ’’ ردائے حرم‘‘ کے نام سے جاری کیا تھا۔ اس ماہنامہ کا خاص مقصد یہ تھا کہ لڑکیوں اور عورتوں میں اسلامی تعلیم کو فروغ دیا جائے۔ یہ ماہنامہ مضبوط بنیادوں پر قائم ہوچکا ہے۔ امید ہے کہ ان شاء اللہ وہ اپنی پوری افادیت کے ساتھ بدستور جاری رہے گا۔
مولانا مرحوم اپنے قائم کردہ تعلیمی اداروں کی ذمہ داری نبا ہنے کے ساتھ متعد ددوسرے ملیّ اداروں سے بھی وابستہ تھے۔ وہ اپنی متنوع خدمات کے ساتھ ایک جامع صفات آدمی تھے۔ خد ا سے دعا ہے کہ ان کو جنت الفردوس میں جگہ دے اور ان کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کی حسن تلافی کا انتظام فرمائے۔
۴ فروری ۲۰۰۴ شعبۂ نشر واشاعت،اسلامی مرکز،نئی دہلی