لاعیش اِلاعیش الآخرۃ

قرآن میں مختلف انداز سے جنت کی راحتوں سے بھری ہوئی زندگی کاتعارف کرایاگیاہے۔ایک مقام پرجنت کی نعمتوں کا ذکرکرتے ہوئے کہاگیاہے:

نِعۡمَ ٱلثَّوَابُ وَحَسُنَتۡ مُرۡتَفَقٗا)وہ کیسااچھاانعام ہے اورکیسی اچھی رہنے کی جگہ (الکہف:۳۱

ہرآدمی خوشی اورآرام کی زندگی چاہتاہے۔وہ دیکھتاہے کہ دنیامیں ہرطرف خوشی اورآرام کے سامان پھیلے ہوئے ہیں۔وہ اپنی پوری طاقت ان چیزوں کوحاصل کرنے میں لگادیتاہے۔مگرجب وہ ان چیزوں کوحاصل کرلیتاہے تواس پرایک نئی حقیقت منکشف ہوتی ہے۔اب وہ جانتاہے کہ راحت کے ہرقسم کے سامان کے باوجود وہ راحت کی زندگی سے محروم ہے۔اس دنیامیں آدمی کوسامانِ راحت کوتلاش کرنے کی خوشی توملتی ہے مگرسامانِ راحت سے متمتع ہونے کی خوشی کسی کوحاصل نہیں ہوتی۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ موجودہ دنیامیں راحت کاصرف تعارف ہے،راحت سے تمتع(enjoyment)موجودہ دنیامیں کسی کے لیے ممکن نہیں۔راحت سے متمتع ہونے کے لیے ایک کامل دنیادرکارہے۔موجودہ دنیاایک ناقص دنیاہے،اس لیے یہ ممکن ہی نہیں کہ کوئی شخص یہاں راحت سے متمتع ہو سکے۔

آدمی کے اس مطلوب کوپانے کا مقام صرف آخرت ہے۔آخرت ایک کامل دنیاہوگی۔وہاں راحت کاتمام سامان اپنی آخری معیاری صورت میں فراہم کیے جائیں گے۔یہ دنیاوقتی نہیں ہوگی بلکہ ابدی ہوگی۔ اسی کے ساتھ خود انسان کی وہ تمام محدود یتیں (limitations)ختم کردی جائیں گی جوسامان راحت سے حقیقی تمتع میں رکاوٹ بن جاتی ہیں۔ان انتظامات کے بعد پہلی بارانسان کے لیے یہ ممکن ہوجائے گاکہ وہ اپنی پسند کی زندگی کوبھرپورطورپرپاسکے۔

آخرت کے لیے عمل کرناا س شخص کے لیے ممکن ہوتاہے جوحقائق مادی کے بجائے حقائق معنوی کواہمیت دے۔جودکھائی دینے والی چیزوں سے گزرکرنہ دکھائی دینے والی چیزوں میں جی لگائے۔جوآج کے فائدے کے مقابلہ میں کل کے فائدے کوترجیح دے۔جواپنی ذات میں گم ہو نے کے بجائے خدامیں گم ہوجائے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom