ایک خط
برادر محترم جناب اقبال لودھیا صاحب، السلام علیکم و رحمۃ اللہ
محمدرفیق لودھیا صاحب کے بارے میں خبر ملی۔ بہت صدمہ ہوا۔ اللہ تعالی مرحوم کو اپنی رحمتوں سے نوازے، اور جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، اور پس ماندگان کے لیے ہر قسم کی مدد فرمائے۔ میں آپ سب کے لیے اور پورے خاندان کے لیے بہترین دعا کرتا ہوں۔
آپ کے والد، نور محمد لودھیا صاحب سے میرے بہت اچھے تعلقات تھے۔ نیو یارک کے سفر میں ان کے گھر پر جاکر مَیں ان سے ملا تھا۔ وہ جب انڈیا آتے تو مجھ سے ضرور ملتے۔ یہی محمدرفیق لودھیا صاحب کا بھی معمول تھا۔ اس بنا پر آپ کی فیملی سے میرے ذاتی تعلقات ہوگیے تھے۔ میں برابر محمد رفیق لودھیا صاحب کی صحت کے لیے دعا کرتاتھا۔ لیکن اللہ علیم و خبیر انسان کے لیے جس چیز کو زیادہ بہتر سمجھتا ہے، اس کے لیے اسی کا فیصلہ فرماتا ہے۔ مجھ کو اور آپ کو یہی یقین رکھنا چاہیے کہ اللہ نے جو فیصلہ فرمایا، اس میں ضرور کوئی حکمت ہوگی، اور اسی کے اندر بہتری ہوگی۔ آپ اپنی فیملی کے تمام افراد سے میرا سلام کہیں، اور میرا یہ پیغام سب کو پہنچادیں۔ اس طرح کے معاملات میں واحد صحیح طریقہ صرف ایک ہے، اور وہ ہے اللہ کے فیصلہ پر راضی رہنا، اور یہ امید رکھنا کہ اللہ نے جو فیصلہ فرمایا ہے، اس میں یقیناً ہمارے لیے بہتری ہوگی۔
یہاں میں آپ کو قرآن کی ایک متعلق آیت یاددلانا چاہتا ہوں، جو ان الفاظ میں آئی ہے:وَالَّذِینَ آمَنُوا وَاتَّبَعَتْہُمْ ذُرِّیَّتُہُمْ بِإِیمَانٍ أَلْحَقْنَا بِہِمْ ذُرِّیَّتَہُمْ وَمَا أَلَتْنَاہُمْ مِنْ عَمَلِہِمْ مِنْ شَیْء (52:21)۔ یعنی جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد بھی ان کی راہ پر ایمان کے ساتھ چلی، ان کے ساتھ ہم ان کی اولاد کو بھی اکٹھا کریں گے، اور ہم ان کے عمل میں کوئی کمی نہیں کریں گے۔قرآن کی اس آیت میں آپ حضرات کے لیے پر امید نصیحت ہے، آپ حضرات اپنے والد اور اپنے بھائی کے بہترین طریقے پر قائم رہیں۔ یہ آپ کے لیے دنیا اور آخرت میں اللہ کی طرف سے کامیابی کی یقینی بشارت ہے۔
میں آپ کے لیے اور آپ کے تمام اہل خاندان کے لیے دعا کرتا ہوں، اور امید رکھتا ہوں کہ قرآن کی یہ آیت آپ کے لیے اور آپ کی فیملی کے لیے ایک رہنما آیت ثابت ہوگی۔ اللہ تعالی آپ کے لیے اور آپ کی فیملی کے لیے ہر قسم کے خیر کا فیصلہ فرمائے۔
نئی دہلی، 22نومبر 2016 دعاگو وحید الدین