قیامت قریب آچکی

ایک روایت اسماء بنت یزید کی سندسے حدیث کی مختلف کتابوں میں آئی ہے۔ یہ ایک لمبی حدیث ہے۔ اس کا پورا متن مشکاۃ المصابیح کی حدیث نمبر 5491 کے تحت دیکھا جاسکتا ہے۔ اِس روایت میں اُن نشانیوں کی پیشین گوئی کی گئی ہے جو قیامت سے قبل ظاہر ہونے والی ہیں۔ اُن میں سے ایک نشانی کا ذکر کرتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إنَّ بین یدیہ ثلاث سنین: سنۃ تمسک السماء فیہا ثلُث قَطْرہا، والأرض ثلث نباتہا۔ والثانیۃ: تمسک السماء ثلثَی قطرہا، والأرض ثلثَی نباتہا۔ والثالثۃ: تمسک السماء قطرہا کلَّہ، والأرض نباتہا کلّہ۔ (المعجم الکبیر للطبرانی، رقم الحدیث: 19926؛ مسند أحمد، رقم الحدیث: 26298)

یعنی قیامت سے پہلے دجال کے زمانے میں تین دور پیش آئیں گے— پہلا دور جب کہ آسمان ایک تہائی بارش کو روک دے گا، اور زمین اپنی ایک تہائی پیداوار کو روک دے گی۔ اور دوسرے دور میں آسمان اپنی دوتہائی بارش کو روک دے گا، اور زمین اپنی دو تہائی پیداوار کو روک دے گی۔ اور تیسرے دور میں آسمان اپنی ساری بارش کو روک دے گا، اور زمین اپنی ساری پیداوار کو روک دے گی۔

واقعات بتاتے ہیں کہ موجودہ زمانے میں یہ پیغمبرانہ پیشین گوئی بالکل ظاہر ہوچکی ہے۔ موجودہ زمانے میں گلوبل وارمنگ کے نتیجے میں پانی کے منجمد ذخیرے (گلیشئر وغیرہ) پگھل کر بہہ رہے ہیں اور دریاؤں کے راستے سمندر میں جاکر وہ دوبارہ ناقابلِ استعمال کھاری پانی بن رہے ہیں۔ بیسویں صدی کے آخر تک تقریباً ایک تہائی پانی اِس طرح بہہ چکا تھا۔ اب اکیسویں صدی میں دوسرا تہائی پانی تقریبابہہ چکا ہے اور اب آئندہ اس کا تیسرا تہائی پانی بہہ کر ختم ہوجانے والا ہے۔ اس کے اثر سے نباتات اور حیوانات بھی بتدریج معدوم ہورہے ہیں۔ پیغمبرانہ پیشین گوئی کے مطابق، یہ گویا کہ قیامت کا فائنل الارم ہے۔ تقریباً یقین کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ اب قیامت بہت زیادہ قریب آچکی ہے۔ اب وہ وقت آگیا ہے کہ انسان جاگے اور اپنی اصلاح کرے، اِس سے پہلے کہ توبہ کے تمام دروازے بند ہوجائیں۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom